اور وزیر اعظم نااہل ہوگئے۔۔۔۔۔۔

حکومت اور عدلیہ کے مابین چھتیس کے آنکڑے کا فیصلہ آج جب تین بج کر چھتیس منٹ پر ہوا تو اپنے حیران، غیر پریشان اور جیالے حواس باختہ ہو گئے، آٹے کی قیمتوں سے لیکر کراچی بدامنی کیس تک اپنے ہر فیصلے میں مصباح الحق کی طرح ٹک ٹک کرنے والی عدلیہ نے آج گیری سوبرز کا کردار نبھایا ہے
پاکستان کی تاریخ کے اس انوکھے اور تاریخ ساز فیصلے کو دل مسوس کر آہ بھرنے والے بعض دلگیروں نے ارسلان افتخار کیس میں حکومتی  پنگوں پر  انتقام ایک پاپا کا انتقام قرار دیا ہے، اپنے لخت جگر کو بھیڑیوں کے چنگل میں دینے کی منصفی کے بعد افتخار چوہدری نے ایک باپ کا فرض نبھایا ہے، کہا یہ بھی جا رہا ہے کہ یہ سارا اسکرپٹ’آبیل مجھے مار’ کے عنوان کے تحت لکھا گیا ہے، اسپین میں ہونیوالے بل فائٹ مقابلوں کی طرح حکومت نے عدلیہ کے بیل کو ملک ریاض کی پریس کانفرنس میں للک ماری اور لال رومال دکھایا اور عدلیہ کا بیل چیختا چنگھاڑتا حکومت پر چڑھ دوڑا اور پاکستان کی چھٹی اور پی پی کی تیسری جمہوری حکومت کے وزیر اعظم نے قربانی دیکر سیاسی شہادت ، کا رتبہ پالیا، دور تک کی نظر رکھنے والے کہتے ہیں کہ صدر زرداری اپنے اثاثے سوئٹزر لینڈ سے کسی اور لینڈ میں شفٹ کر چکے ہیں، اگر گیلانی صاحب وہ موا خط لکھ بھی دیتے تو کوئی کھڑاگ کھڑا نہیں ہوتا مگر جناب ایسا کر کے کون کافر اگلے الیکشن میں ہمدردی کے نام پر ملنے والے ووٹ گنواتا، الیکشن سے چند ماہ قبل وزیر اعظم کی نااہلی پی پی کے لئے اگلے انتخابات میں جیت کا چورن ہے جو ایک بیمار قوم کو اس لئے چٹایا گیا ہے کہ اس میں کم از کم اتنی توانائی تو آجائے کہ وہ پی پی کو ووٹ دے سکے
آج سے چند ماہ بعد کا تصور کیجئے، ملتان کا سید زادہ جسے آج نااہل قرار دیا گیا ہے، لاہور کے مینار پاکستان، کراچی کے نشتر پارک، اسلام آباد کی شاہراہ دستور اور پشاور کے گھنٹہ گھر چوک پر ہونے والے جلسوں میں لہک لہک کر کہہ رہا ہوگا، میں ہوں وہ مظلوم جس نے عدلیہ کو بحال کیا اور پھر اسی عدلیہ کے فیصلے کے تقدس میں اپنے اقتدارکو چھوڑ دیا!!! کس میں دم ہے جو میری باک دامنی پر شک کرسکے
لیجئے صاحب! آج کا فیصلہ تو ہوگیا، میں نے تو ابھی سے اگلے الیکشن میں تیر پر مہر لگانے کی تیاری کر لی ہے، مجھے چورن کی ایک ہی خوراک نے سمجھدار کردیا ہے، سخت جان مریضوں کیلئے پیغام ہے کہ ابھی اور بھی
چورن مارکیٹ میں آنے والے ہیں
(یہ تحریر دی نیوز ٹرائب میں 23 جون  2012 کو شائع ہوئی)

About Usman Ghazi

I'm Journalist, Script writer
This entry was posted in Usman Ghazi and tagged , , , , , , , , , , , , , . Bookmark the permalink.

Leave a comment